دوحہ :اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہےکہ وہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی اپیل ترک نہیں کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ جنگ نے سلامتی کونسل کی ساکھ اور اختیار کو مجروح کیا۔
گوٹیرس دوحہ فورم کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جب واشنگٹن نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے درمیان جنگ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کو ویٹو کر دیا۔
گوٹیریس نے کہا، ’’میں نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ انسانی تباہی کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالے اور میں نے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے اعلان کے لیے اپنی اپیل کا اعادہ کیا‘‘۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سلامتی کونسل ایسا کرنے میں ناکام رہی لیکن اس سے اس کی ضرورت کم نہیں ہو جاتی۔
گوٹیریس نے مزید کہا کہ’’میں ہار نہیں مانوں گا‘‘۔
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ اسرائیل اور حماس پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالتا رہے گا ۔قطر، جہاں حماس کے کئی سیاسی رہنما مقیم ہیں، حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی قیادت کرتا رہا ہے۔
شیخ محمد نے کہا کہ غزہ سے یرغمالیوں کو مذاکرات کی وجہ سے رہا کیا گیا نہ کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔