نگراں وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی قومی خلائی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت بین الاقوامی کمپنیوں کو صارفین کو مواصلات اور رابطہ کاری کی خدمات فراہم کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ بات نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جو وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا، اس بارے میں کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف اور وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ندیم جان بھی موجود تھے۔
مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ بین الاقوامی کمپنیاں اپنی خدمات لو آربٹ کمیونی کیشن سٹلائٹس کے ذریعے فراہم کریں گی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی نہ صرف غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گی بلکہ ان خدمات کی قیمت پر خرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔
وزیر نے کہا کہ یہ پالیسی بین الاقوامی معیارات کے مطابق پاکستان میں خلائی ضابطہ کار کے قیام میں بھی مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپارکو میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے بھی فنڈز کا انتظام کیا گیا ہے۔
ادویات کی قیمتوں کے حوالے سے مرتضیٰ سولنگی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ موخر کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے قیمتوں کے تعین اور ضوابط کے پورے طریقہ کار کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ اس مسئلے کا جامع اور پائیدار حل تلاش کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ادویات سازی کی صنعت کی ترقی چاہتی ہے لیکن عوام کے مفادات کے تحفظ اور ادویات کے معیار کو یقینی بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔