اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مستعفی ہونے کے ساتھ ساتھ راولپنڈی میں دھاندلی کی گئی سیٹوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کا یہ مطالبہ راولپنڈی کے کمشنر لیاقت علی چٹھہ کی جانب سےچیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسا پر دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے کے بعد سامنے آیا ۔
پی ٹی آئی نے اپنے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ لیاقت علی چٹھہ کا انتخابی دھاندلیوں کا اعتراف انتخابی چوری پر پی ٹی آئی کے موقف کی تصدیق کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ لیاقت علی چٹھہ کا انکشاف ان لوگوں کے مذموم کردار کو بے نقاب کرتا ہے جو اندھیرے کی آڑ میں عوامی مینڈیٹ کو چرانے کی سازش میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ جیتنے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار، جن کی عوام نے بھرپور حمایت کی تھی، رات کو ہارنے والوں سے تبدیل کر دیا گیا۔
لیاقت علی چٹھہ کی جانب سے راولپنڈی میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد، پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ سکندر سلطان راجہ کے پاس اب چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر رہنے کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سازش میں ملوث تمام افسران بشمول چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز اپنے عہدوں سے فوری مستعفی ہو جائیں۔
ترجمان نے کہا کہ چٹھہ کے بیان کی روشنی میں پی ٹی آئی کی چوری شدہ 86 سیٹیں فوری طور پر فارم 45 کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی کر کے واپس کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر انتخابی دھاندلی کے وسیع ثبوت کے بعد تمام ملوث مجرموں کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جانی چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ عوام کا لوٹا ہوا مینڈیٹ فوری طور پر ان کے حقیقی قائدین کو واپس کیا جائے جو تحریک انصاف کے بانی اور خود پی ٹی آئی ہیں جن پر عوام نے اپنے ووٹوں کے ذریعے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.