اسلام آباد: سپریم کورٹ نے قومی احتساب (نیب) آرڈیننس 1999 ترمیمی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی کو ویڈیو لنک کی سہولت کی اجازت دے دی۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی آئندہ سماعت میں ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے دلائل پیش کر سکتے ہیں اگر وہ ایسا کرنا چاہیں تو ،ویڈیو لنک کے ذریعے دلائل پیش کرنے کے انتظامات کیے جائیں ۔
انہوں نے یہ بات سپریم کورٹ کے 2023 کے فیصلے کے خلاف دائر وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران کہی جس میں نیب کی بعض ترامیم کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔
بنچ میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی نے پی ڈی ایم حکومت کی جانب سے قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) 1999 میں کی گئی ترامیم کو چیلنج کیا تھا۔ اس کے بعد چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ نے حکم دیا کہ وہ 500 ملین روپے سے کم مالیت کے کرپشن کے تمام مقدمات بحال کر دیں جو حکمران اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں اور عوامی عہدے داروں کے خلاف بند کیے گئے تھے۔
حکومت نے جسٹس بندیال کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا اور پی ٹی آئی کے بانی کیس میں اپنے دلائل پیش کرنا چاہتے تھے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.