اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مالی سال 2024-25 کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس لگانے کے لیے 5 سلیب متعارف کرائے ہیں۔
بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پیش کیا۔
مجوزہ فنانس بل میں کہا گیا ہے کہ وہ افراد جو سالانہ 600,000 روپے یا ماہانہ 50,000 روپے سے زیادہ نہیں کماتے ہیں انہیں ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہو گی۔
حکومت نے پانچ فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے جہاں آمدنی 600,000 روپے سے زیادہ ہواور 1,200,000 روپے سے زیادہ نہ ہو۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 1,200,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 2,200,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، حکومت نے رقم کے 15 فیصد کے علاوہ 30،000 روپے عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
حکومت نےجہاں آمدنی 2,200,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 3,200,000روپے سے زیادہ نہ ہو، حکومت نے رقم کا 25 فیصد جبکہ 180,000 روپے سالانہ ٹیکس تجویز دی ہے۔
فنانس بل کے مطابق، جہاں آمدنی 3,200,000 روپے سے تجاوز کر جاتی ہے لیکن 4,100,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، حکومت نے 430,000 روپے ٹیکس کے علاوہ رقم کے 30 فیصد کے نفاذ کی تجویز دی ہے۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 4,100,00 روپے سے زیادہ ہو، حکومت 700,000 روپے کے علاوہ 35 فیصد رقم ٹیکس کی مد میں لے گی ۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.