Premium Content

عمران خان، بشری بی بی عدت نکاح کیس کا فیصلہ 27 جون کو سنایا جائے گا

Print Friendly, PDF & Email

 اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے پیر کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی سزا کی معطلی اور جلد سماعت کی مشترکہ اپیلوں کی سماعت کی۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر، خالد یوسف چوہدری اور خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا۔

سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نکاح لاہور میں ہوا لیکن سزا اسلام آباد میں سنائی گئی جو اس عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔

انہوں نے بطور وکیل طویل کریمنل پریکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ کبھی عدالت میں اس طرح کا مقدمہ نہیں لڑا، انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو نہیں معلوم کہ فراڈ کس نے کیا کیونکہ میاں بیوی دونوں جیل میں بند ہیں۔

خاور مانیکا سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مانیکا نے چھ سال بعد انتہائی دباؤ میں عدالت کا رخ کیا۔

سلمان صفدر نے سائفر کیس میں سزا کی معطلی کا بھی ذکر کیا ، انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں داخل ہونے سے پہلے ہی اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

بشری بی بی کے وکیل نے توشہ خانہ کیس میں سزا کی معطلی کے بارے میں بھی مختصراً بات کی اور کہا کہ فیصلہ کرنے میں جج کو صرف تین منٹ لگے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس کیس میں بھی ان سے اسی تیزی کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نےعدالت کو کہا کہ ہم آپ کے فیصلے کا احترام کریں گے خواہ ہمارے حق میں ہو یا ہمارے خلاف کیونکہ ہم نے جج شاہ رخ ارجمند کی سابقہ ​​عدالت میں صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت زیادہ انتظار کیا ۔

بیرسٹر صفدر نے مزید کہا کہ وہ اس کیس میں ایک خاتون اور ایک ماں کی نمائندگی کر رہے ہیں جو جیل میں قید ہیں  اور پیرمیں درد کی شکایت کر رہی ہیں۔

خاور مانیکا کے وکیل ایڈووکیٹ زاہد آصف نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی نے خود بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست کی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ اب انہیں کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیے۔ اس پر بیرسٹر صفدر نے جواب دیا کہ سائفر اور توشہ خانہ کیس میں مدعیان نے اعتراض نہیں کیا۔

سلمان صفدر نےمزید کہاکہ مجھے امید ہے کہ مخالف فریق کے وکیل بھی اس کیس میں ایسا ہی کریں گے۔ سیشن جج شاہ رخ ارجمند اپنا فیصلہ نہیں سنا سکے کیونکہ ایک ریفرنس بنایا گیا تھا جو بالآخر ہمیں آپ کے سامنے لے آیا۔ لیکن میں آپ کی بات مانوں گا، فیصلہ کچھ بھی ہو ۔

فاضل جج نے صفدر سے پوچھا کہ کیا وہ طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست دائر کرنے کا سوچ رہے ہیں جس پر صفدر نے جواب دیا کہ اس پر آخر میں بات کریں گے۔

سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نچلی عدالتوں کی صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہے کیونکہ شکایت کنندہ جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔

بیرسٹر صفدر نے اپنے اختتامی دلائل میں عدالت کے سامنے آئی ایچ سی کا فیصلہ بھی پڑھ کر سنایا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو 27 جون کو سنایا جائے گا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos