Premium Content

اڈیالہ جیل انتظامیہ کو پتہ نہیں کہ ان کا افسر جیل سے کیسے غائب ہو گیا؟ عدالت

Print Friendly, PDF & Email

وزارت دفاع نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم سے متعلق اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی۔

سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی۔

وزارت دفاع نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ محمد اکرم وزارت دفاع کے ماتحت کسی ادارے کی تحویل میں نہیں، ان سے متعلق انٹیلی جنس ایجنسیوں سے بھی معلومات حاصل کی گئیں، وزارت دفاع کی حد تک محمد اکرم سے متعلق درخواست نمٹائی جائے۔

سماعت کے دوران وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ محمد اکرم 14 اگست سے لاپتہ ہیں، پولیس اور کوئی ادارہ معلومات فراہم نہیں کر رہا، ہمیں شک ہے کہ وہ انٹیلی جنس ایجنسی کے پاس ہیں۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

عدالت نے کہا کہ محمد اکرم کونسی ایجنسی کے پاس ہیں؟ عدالت کس کو ڈائریکشن دے، ہم مفروضوں پر کسی کو کوئی ہدایات جاری نہیں کر سکتے، آپ کے پاس مصدقہ انفارمیشن نہیں اور مقدمہ درج ہو چکا ہے اس میں بھی ایسی کوئی بات نہیں، آپ عدالت کو بتائیں کہ محمد اکرم کس کی حراست میں ہیں۔

عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو 29 اگست کو پھر طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے، جیل انتظامیہ کو ابھی تک پتہ نہیں کہ ان کا افسر جیل سے غائب کیسے ہو گیا، اس کا مطلب اڈیالہ جیل میں قیدی سمیت عملہ بھی غیر محفوظ ہے، رٹ آف دی اسٹیٹ کہاں گئی؟ ہر کوئی اپنا فرض ادا کرے تو کسی کو کوئی پریشانی نہیں ہو سکتی، جیل حساس جگہ ہے، جیل کا افسر غائب ہے، پولیس کا کام ہے اس کو ڈھونڈے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 29 اگست تک ملتوی کر دی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos