وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے تصدیق کی کہ ایلون مسک ٹرمپ انتظامیہ چھوڑ رہے ہیں

[post-views]
[post-views]

واشنگٹن
ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک ٹرمپ انتظامیہ سے دستبردار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت میں اصلاحات کا ایک اہم منصوبہ چلایا، مگر مطلوبہ مالی بچت حاصل نہ ہو سکی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے مطابق مسک کی روانگی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ مسک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، تاہم انہوں نے ٹرمپ کے ٹیکس بل پر تنقید کی کہ یہ بل مالیاتی بوجھ بڑھانے والا ہے اور ان کے کام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

مسک نے بعض اعلیٰ حکومتی اہلکاروں سے اختلافات کا اظہار بھی کیا اور وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر ناوارو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا 130 روزہ خصوصی معاہدہ 30 مئی کو ختم ہونا تھا، تاہم انتظامیہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی ملازمین کی تعداد میں 12 فیصد کمی کی، جو برطرفیوں اور ریٹائرمنٹس کے ذریعے عمل میں آئی۔

ایلون مسک نے ریپبلکن کے ٹیکس اور بجٹ بل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیوں میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنی حد تک تعاون فراہم کر دیا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos