امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس ہفتے غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے 17 ممالک کے سفیروں اور مشن کے سربراہوں سے ملاقات کی۔
وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا، گروپ نے حماس سے یرغمالیوں کی فوری رہائی اور بحران کو ختم کرنے کے طریقوں پر اپنے اجتماعی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا۔
اجلاس میں ارجنٹائن، آسٹریا، برازیل، بلغاریہ، کینیڈا، کولمبیا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، ہنگری، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، سربیا، سپین، تھائی لینڈ اور برطانیہ کی نمائندگی کرنے والے ممالک تھے۔
سلیوان نے یہ بھی کہا کہ صدر جو بائیڈن جنگ بندی اور یرغمالیوں کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو، قطر کے امیر، اور مصری صدر کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
قطر، مصر اور امریکہ غزہ میں یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے اور جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
اسرائیل نے اس وقت تک کم از کم 9,100 فلسطینیوں کو اپنی جیلوں میں قید کیا ہوا ہے، جبکہ غزہ میں ایک اندازے کے مطابق 134 اسرائیلی یرغمال ہیں۔ حماس نے اسرائیلی فضائی حملوں میں 70 افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے باوجود غزہ کی پٹی پر اپنی وحشیانہ جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے ۔
فلسطینی گروپ حماس کے حملے کے بعد گزشتہ اکتوبر سے اب تک 35,200 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 79،200 سے زیادہ زخمی ہیں۔
اسرائیل کی جنگ کے سات ماہ سے زیادہ عرصے میں، غزہ کا وسیع حصہ خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید ناکہ بندی کے درمیان کھنڈرات میں تبدیل ہو چکاہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.