وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کی ویب سائٹ پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر اور ان کے اہل خانہ کے خلاف پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل برداشت اور دلخراش قرار دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کیا۔ وزیراعظم نے 9 مئی کے واقعات کے ذمہ دار گروپ کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ملک میں خلل ڈالنے کے لیے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے گروہ نے ملک کی بنیادوں کو ہلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ آج وہ نئے ہتھکنڈوں سے نئے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین میں جاری مظالم پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 40 ہزار فلسطینیوں کو قتل کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کا اسرائیل پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس صورت حال کی ہر ممکن مذمت کی جانی چاہیے۔
جرمنی اور لندن میں پاکستانی قونصل خانے پر حالیہ حملوں کے حوالے سے شہباز شریف نے ان واقعات کو انتہائی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے پاکستانی سفارتی مشنز کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور اشارہ دیا کہ وزیر خارجہ نے فوری ایکشن لیا ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
انہوں نے متعلقہ ممالک کے سفیروں کو طلب کرکے ان پر زور دیا کہ وہ پاکستانی سفارت خانوں کی حفاظت کی ذمہ داری لیں۔
دہشت گردی کے حالیہ اضافے میں افغانستان کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ان کے ساتھ مصروف عمل ہے، جس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا دورہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ’’ہم نے ان کے لاکھوں لوگوں کی بغیر کسی شکایت کے میزبانی کی، ان کے ساتھ بھائی جیسا سلوک کیا اور انہیں کبھی بوجھ کے طور پر نہیں دیکھا یہ ایساکیسے کر سکتے ہیں؟ اس کے باوجود، ہمیں اپنے شہریوں پر ٹی ٹی پی کے حملوں سے بدلہ دیا جاتا ہے، جس سے ملک میں امن اور کاروبار میں خلل پڑتا ہے۔ یہ ناقابل قبول ہے‘‘۔
وزیراعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے کیونکہ اس کی بہادر مسلح افواج نے قوم اور اس کے عوام کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
وزیر اعظم نے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے قومی اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ’’ہم ملک، اس کے معصوم شہریوں، یا اس کی مسلح افواج کے خلاف کسی بھی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے‘‘۔