فوج کے خلاف اکسانے کے الزام میں مشہور فیشن ڈیزائنر اور تحریک انصاف کی کارکن خدیجہ شاہ کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سیشن کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) کو نوٹس جاری کر دیا۔
خدیجہ شاہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ نے خدیجہ شاہ کو ان کے خلاف درج کیے گئے 9 مئی کے پُر تشدد واقعات کے مقدمے میں ضمانت دے دی تھی مگر ایف آئی اے انہیں سائبر کرائم قانون کے تحت ایک نئے مقدمے میں گرفتار کر لیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو درخواست گزار کا جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کردیا اور ان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
وکیل نے یہ دلائل دیتے ہوئے ایف آئی اے کے مؤقف کو رد کردیا تھا کہ درخواست گزار گزشتہ پانچ ماہ سے جیل میں ہیں، وہ جیل سے ٹوئٹس کیسے کرسکتی ہیں۔
خدیجہ شاہ کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت خدیجہ شاہ کو ایف آئی اے کیس میں ضمانت فراہم کرے۔
ایف آئی اے نے یہ الزام لگایا کہ خدیجہ شاہ نے ’قابل اعتراض‘ ٹوئٹس کیے، جو ابھی تک سوشل میڈیا پر صارفین دوبارہ پوسٹ کر رہے ہیں، مزید کہا کہ 9 مئی سے متعلق ٹوئٹس میں انہوں نے لوگوں کو آرمی کے ادارے کے خلاف اکسایا تھا۔