آڈیو لیک کیس: سپریم کورٹ نے بشری بی بی اور سابق چیف جسٹس کے صاحبزادے کے خلاف مزید کارروائی سے روک دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی اور سابق چیف جسٹس ثاقب ناصر کے صاحبزادے نجم ثاقب کی آڈیو لیک کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مزید کارروائی کرنے سے روک دیا۔ .

جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 25 جون کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر جسٹس امین الدین خان نے پوچھا کہ کیا اسلام آباد ہائی کورٹ کو پتہ چلا کہ ریکارڈنگ کون کر رہا ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ابھی تک معلوم نہیں۔

بدقسمتی سے اس ملک میں کوئی بھی سچ تک پہنچنا نہیں چاہتا۔ انکوائری کمیشن بنایا گیا جس پر سپریم کورٹ نے سٹے دے دیا۔ لیکن یہ مقدمہ دوبارہ کبھی سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

جسٹس نعیم اختر افغان نے سوال کیا پارلیمنٹ نے بھی سچ تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہو سکا، اگر عدالتوں اور پارلیمنٹ کو سچائی کا پتہ لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی تو کون کرے گا؟

بعد ازاں، عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت کی اپیلیں قبول کرتے ہوئے آڈیو لیک کیس کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے اپنے آئینی دائرہ کار سے تجاوز کا حوالہ دیتے ہوئے 29 مئی اور 25 جون کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کو معطل کردیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos