خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر بنوں میں تین روز قبل انسدادِ دہشت گردی پولیس کے دفتر پر قبضہ کرنے والے عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی میں حکام نے تمام عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آپریشن کے دوران ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ البتہ ایک سرکاری بیان میں چھ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔
Read more: https://republicpolicy.com/governor-punjab-ch-pervaiz-elahi-ko-etamad-ka/
مقامی پولیس اور صحافی ,نو عسکریت پسندوں کے مارے جانے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔
سرکاری طور پر جاری کردہ بیانات میں یرغمال بنائے جانے والے 15 دیگر افراد کو بازیاب کرانے کا بتایا گیا ہے لیکن اب تک انہیں میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔
بنوں کے مقامی افراد اور صحافیوں نے بتایا ہے کہ عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران ڈرون کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایاہے کہ آپریشن مکمل ہونے کے بعد اس کی تفصیلات سے متعلق ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا جائے گا۔
عسکریت پسندوں نے اتوار کو سی ٹی ڈی کے دفتر پر حملہ کر کے وہاں موجود اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ بعدازاں حملہ آور ویڈیو پیغامات کے ذریعے حکومت سے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
Read more: https://republicpolicy.com/sutlaj-sy-sindh-tak-punjab-ki-tameer-o-taraqi-k-sab/