تحریکِ تحفظِ آئین کا چوری شدہ انتخابات اور73ء کے آئین کی بحالی کا مطالبہ

[post-views]
[post-views]

تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان نے حکومت کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کے لیے ایک تفصیلی فہرستِ شرائط پیش کی ہے، جس میں سب سے بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ مبینہ طور پر چرائے گئے انتخابات کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ تحریک کا مؤقف ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کی بحالی اور آئینی نظم کی حفاظت کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے۔

تحریک نے اپنے مطالبات میں اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ تمام سیاسی قیدیوں کو بغیر کسی تاخیر کے رہا کیا جائے، اور 1973ء کے آئین کو اس کی اصل روح اور اصل شکل میں مکمل طور پر بحال کیا جائے تاکہ ریاستی معاملات کی بنیاد دوبارہ عوامی اتفاقِ رائے پر قائم ہوسکے۔

مزید مطالبات میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کی مکمل بالادستی کو یقینی بنایا جائے، اور یہ اختیار واضح طور پر طے کیا جائے کہ ملک کی داخلی اور خارجی پالیسیاں صرف پارلیمان ہی تشکیل دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی آزادی کی مکمل ضمانت دی جائے اور ایسے تمام قوانین، خصوصاً پیکا جیسے ضابطے، جنہیں آزادیِ اظہار کے خلاف سمجھا جاتا ہے، ختم کیے جائیں۔

تحریک کا ایک اور اہم مطالبہ یہ ہے کہ مستقبل کے تمام انتخابات ایک آزاد، بااختیار اور مکمل طور پر خود مختار الیکشن کمیشن کے تحت شفاف انداز میں کرائے جائیں تاکہ انتخابی عمل پر عوام کا اعتماد بحال ہوسکے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos