Premium Content

چلی کے جنگلات میں لگی آگ سے 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے

Print Friendly, PDF & Email

چلی کے مختلف علاقوں میں پھیلنے والی تباہ کن جنگل کی آگ سے 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ چلی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

چلی کی نیشنل ڈیزاسٹر پریوینشن اینڈ ریسپانس سروس نے کہا کہ اب تک کم از کم 112 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ 32 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے، 38 کا پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے، اور 10 لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔

ہفتے کے آخر میں نیوز ایجنسی کی تصاویر اور فوٹیج نے آگ کے ذریعہ متعدد کمیونٹیز میں تباہی کے منظر کو ظاہر کیا۔ ایل اولیور کمیون کے ہوائی شاٹس میں دکھایا گیا ہے کہ درجنوں گاڑیاں آگ میں جل کر راکھ میں تبدیل ہو گئیں۔

چلی کی نیشنل ڈیزاسٹر پریونشن اینڈ ریسپانس سروس  نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 161 جگہوں پر آگ فعال ہے۔

ڈائریکٹر چلی نیشنل ڈیزاسٹر  نے بتایا کہ فائر فائٹرز نے ان میں سے 102  جگہوں پر آگ پر قابو پالیا ہے لیکن وہ اب بھی  دیگر سے لڑ رہے ہیں۔ ہورمازبل نے مزید کہا کہ انیس جنگل کی آگ اس وقت زیر نگرانی ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

صدر گیبریل بورک نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔ وسطی علاقوں میں رہنے والے مکین بھی اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور ہو گئے۔ اتوار کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بورک نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

ہفتہ کو ایک ٹیلیویژن بیان میں بورک نے کہا کہ وزارت دفاع تمام ضروری وسائل کے ساتھ متاثرہ علاقوں میں مزید فوجی یونٹ تعینات کرے گی۔

انہوں نے آگ کے متاثرین کے لیے پیر اور منگل کو قومی سوگ کا دن قرار دیا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos