سینیٹ نے چار بلوں کی منظوری دی، جن میں ایک ایسا بل بھی شامل ہے جس میں ہائی جیکرز کو پناہ دینے اور خواتین کو عوامی طور پر بے لباس کرنے کے جرائم پر سزائے موت ختم کر کے عمر قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔ اس قانون سازی کا مقصد یورپی یونین کے جی ایس پی پلس معاہدے کی شرائط سے ہم آہنگ ہونا ہے، جس کے تحت سزائے موت کو صرف انتہائی سنگین جرائم تک محدود کرنے کی شرط ہے۔ تاہم، اس بل کو حکومتی اور اپوزیشن دونوں جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین کا مؤقف تھا کہ خواتین کے خلاف ایسے سنگین جرائم کے لیے سزاؤں میں نرمی نہیں بلکہ سختی ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر قانون نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت جرائم کی روک تھام کے لیے مؤثر ثابت نہیں ہوئی۔
سینیٹ نے اس کے ساتھ ساتھ ایکسٹراڈیشن ایکٹ اور شہریت کے قانون میں ترامیم کی منظوری بھی دی، جن کے تحت بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو دوبارہ شہریت حاصل کرنے کی سہولت دی گئی ہے، اور حوالگی کے عمل کو مزید مؤثر بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے حالیہ بارشوں کے دوران حکومتی ناقص کارکردگی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا الزام انتظامی غفلت پر عائد کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے اور ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس ناکامی کی تحقیقات کرے اور اصلاحات تجویز کرے۔ ڈپٹی چیئرمین نے اعلان کیا کہ یہ معاملہ پیر کے روز ایوان میں زیر بحث آئے گا، تاہم علی ظفر نے زور دیا کہ فوری اقدام کیا جائے۔