وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دے دیا

[post-views]
[post-views]

وزارتِ داخلہ نے تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ ٹی ایل پی دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہے، لہٰذا اسے انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حکومت کے پاس ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں جو ٹی ایل پی کے دہشت گردی سے روابط کو ثابت کرتے ہیں۔ اس فیصلے کے بعد وزارتِ داخلہ نے پابندی کے لیے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے، اور وزارتِ قانون و اٹارنی جنرل کی مشاورت سے آئین کے آرٹیکل 17(2) اور (3) کے تحت سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ عدالت اس ریفرنس پر فوجداری مقدمے کی طرز پر شواہد کا جائزہ لے کر حتمی فیصلہ دے گی۔

وزارتِ داخلہ نے پابندی کا نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن، صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو بھی ارسال کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کے تحت ٹی ایل پی کے سیاسی کردار کے بارے میں مزید اقدامات کرے گا، جبکہ ضلعی انتظامیہ فورتھ شیڈول کے تحت جماعت کے بینک اکاؤنٹس منجمند اور سفری و سماجی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کرے گی۔

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی تھی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ 2016 سے سرگرم اس تنظیم نے ملک بھر میں متعدد پرتشدد مظاہرے کیے، جن میں سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔ اجلاس کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ ٹی ایل پی کی سرگرمیوں سے مختلف علاقوں میں انتشار اور شرانگیزی میں اضافہ ہوا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos