بلاگ تلاش کریں۔

مشورہ

جی سیون ممالک کا پاکستان اور بھارت کو کشیدگی کم کرنے اور براہ راست مذاکرات کا مشورہ

جی سیون کے بڑے ممالک نے جمعے کے روز پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ آپس میں براہ راست مذاکرات کریں تاکہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ ادھر امریکی حکومت نے بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری مذاکرات شروع کرنے میں مدد کی پیشکش کی ہے۔

عالمی طاقتوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کے روز بھارت نے پاکستان پر فضائی اور میزائل حملے کیے جس کے بعد دونوں ملک روزانہ کی بنیاد پر آمنے سامنے ہیں، اور درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

جی سیون ممالک میں شامل امریکہ نے حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارت سے مسلسل رابطے کیے ہیں اور دونوں ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کریں۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کے دن آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ٹیلیفون پر بات کی اور مذاکرات کے آغاز میں مدد کی پیشکش کی تاکہ آئندہ تنازعات سے بچا جا سکے۔ روبیو نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر سے بھی گزشتہ دنوں میں رابطے کیے ہیں۔

دوسری جانب امریکی مشن نے پاکستان میں اپنے عملے کی نقل و حرکت محدود کر دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ کشیدگی کو افسوسناک قرار دیا جبکہ نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ یہ جنگ امریکہ کا مسئلہ نہیں۔

جی سیون ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں بھارت کے زیرِ انتظام جموں و کشمیر میں 22 اپریل کو ہونے والے حملے کی مذمت کی، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا، لیکن پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

چین نے بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مسئلے کے حل کے لیے مدد کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان نے اس ہفتے تصدیق کی ہے کہ دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر رابطے ہوئے ہیں۔

4o

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos