ہوائی کے حکام نے 338 افراد کے نام جاری کر دیے ہیں جوآگ کی وجہ سے لاپتہ ہیں۔ امریکی جنگلات میں لگنے والی مہلک آگ ریزورٹ ٹاؤن لاہائنا میں پھیل گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کی طرف سے مرتب کی گئی فہرست میں صرف وہ لوگ شامل ہیں جن کے مکمل نام معلوم ہیں اور جنہیں کسی ایسے شخص نے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی ہے جن کے لیے حکام نے رابطہ کی معلومات کی تصدیق کی ہے۔
ایف بی آئی کے ہونولولو فیلڈ آفس کے اسپیشل ایجنٹ سٹیون میرل نے جمعہ کو ماؤئی میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 338 نام ایک بڑی فہرست کا ذیلی سیٹ ہیں۔ ”میں اس حقیقت کو کھونا نہیں چاہتا کہ ہمارے پاس اب بھی سینکڑوں دوسرے نام ہیں جہاں ہمیں ابھی بھی مزید معلومات کی ضرورت ہے“۔
میرل نے کہا کہ فہرست شائع ہونے کے چند گھنٹوں بعد، ایف بی آئی کو رپورٹس موصول ہوئی تھیں کہ فہرست میں شامل تقریباً 100 افراد کے نام ایسے ہیں جن کی تصدیق کے لیے ایجنٹ کام کر رہے ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
ماوئی جزیرے پر 8 اگست کو لگنے والی آگ سے مرنے والوں کی تعداد 115 بتائی گئ ہے لیکن حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔ تلاش کرنے والی ٹیمیں ابھی بھی سیاہ کھنڈرات کو چھان رہی ہیں، حالانکہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمل جمعہ کو تقریباً مکمل ہو گیا تھا۔
عہدیداروں نے رشتہ داروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ کسی اور کے نام بھی جمع کرائیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں اور باقیات کی شناخت میں مدد کے لیے ڈی این اے کے نمونے فراہم کریں۔ ڈی این اے فراہم کرنے والے خاندانوں کی تعداد حکام کی امید سے کم ہے، جو ایک مشکل کام کو اور بھی مشکل بنا دیتا ہے۔
حکام نے ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ ان کے پاس 1,000 سے 1,100 لوگوں کی فہرست موجود ہے جن کا ابھی تک کوئی حساب نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے متنبہ کیا کہ اس تعداد میں صرف ایک نام کے کچھ لوگ شامل ہیں جن کی جنس واضح نہیں ہے۔