ٹرمپ نے امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ تعینات کر دی

[post-views]
[post-views]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں وفاقی امیگریشن چھاپوں کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے ردعمل میں 2,000 نیشنل گارڈ فوجیوں کی تعیناتی کا حکم دے دیا ہے۔ ان مظاہروں کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، خاص طور پر پیرا ماونٹ کے علاقے میں، جہاں کچھ مظاہرین میکسیکن پرچم اٹھائے ہوئے تھے۔ ان مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب امیگریشن حکام نے کارروائی کرتے ہوئے کم از کم 44 افراد کو گرفتار کیا۔

وزیر دفاع پیٹ نے خبردار کیا کہ اگر پرتشدد مظاہرے جاری رہے تو ایکٹیو ڈیوٹی فوج کو بھی متحرک کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیمپ پینڈلٹن میں تعینات میرینز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے میں کہا کہ نیشنل گارڈ کی تعیناتی “قانون شکنی کے خاتمے” کے لیے ضروری ہے۔ دوسری جانب کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس اقدام کو “جان بوجھ کر اشتعال انگیز” قرار دیا۔ لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے امیگریشن چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔

مہاجرین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں نے اس کریک ڈاؤن کو کمزور طبقات کے خلاف منظم ظلم قرار دیتے ہوئے منظم مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔ یہ واقعات صدر ٹرمپ کی سخت گیر امیگریشن پالیسی اور ڈیموکریٹک قیادت والے کیلیفورنیا کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کو واضح کرتے ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos