تیانجن: چینی صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دو طرفہ ملاقات کی، جو مودی کا سات سال بعد چین کا پہلا دورہ ہے۔ یہ ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے موقع پر ہوئی جہاں روس، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے رہنما شریک ہیں، جو گلوبل ساؤتھ کے اتحاد کا طاقتور مظاہرہ ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب واشنگٹن نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق شی اور مودی مغربی دباؤ کے مقابلے میں مشترکہ موقف پیش کرنے کے ساتھ ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوشش کر رہے ہیں۔
اکتوبر میں سرحدی معاہدے کے بعد تعلقات میں بتدریج بہتری آئی ہے۔ حالیہ دنوں میں براہ راست پروازوں کی بحالی، برآمدی پابندیوں کا خاتمہ اور ویزہ سہولتوں میں نرمی پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ دونوں ملک اس ملاقات کو تعلقات میں نئے توازن کی طرف قدم قرار دے رہے ہیں، جس میں تجارت، سرمایہ کاری اور سرحدی مسائل ایجنڈے پر سرفہرست ہوں گے۔