اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جمعرات کو پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پش تین کو سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
منظور کو منگل کو چمن، بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، جسے بعدازاں ڈی آئی خان اور پھر اسلام آباد منتقل کیا گیا۔
پی ٹی ایم رہنما کو اے ٹی سی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے منظور کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
منظور پر اس سال 18 اگست کو ترنول، اسلام آباد میں ایک ریلی کے دوران ایک تقریر میں اداروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف نفرت اور بغاوت پر اکسانے کا الزام ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
عبدالقادر آئی پی/آئی او کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے تحقیقات، فوٹو گرافی اور وائس میچنگ ٹیسٹ کے مقصد کے لیے منظور کی 10 دن کی جسمانی تحویل کی درخواست کی۔
منظور کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ مصدق عزیز نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس کے شریک ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر پہلے ہی ضمانتیں حاصل کر چکے ہیں، اس لیے مذکورہ کیس میں منظور کے جسمانی ریمانڈ کا کوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی ان کے جسمانی ریمانڈ کا کوئی قانونی جواز ہے۔
جج نے دلائل سننے کے بعد منظور پشتین کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 14 دسمبر 2023 کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔