اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر مملکت زرتاج گل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔
دوران سماعت اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اور متعلقہ کیس کا ریکارڈ پیش کیا۔
جج نے ریاستی وکیل سے استفسار کیا کہ رپورٹ میں زرتاج گل کا نام دو ایف آئی آر میں کیوں درج کیا گیا، اور کہا کہ اصل دہشت گردوں کے نام کبھی ای سی ایل میں نہیں ڈالے جاتے۔
جج نے تعجب کا اظہار کیا کہ سیاسی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں کیوں ڈالے جاتے ہیں۔
انہوں نے ریاستی وکیل سے یہ بھی سوال کیا کہ کیا ایسی کارروائیوں کے لیے کوئی جوابدہ ہے، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ کوئی دہشت گرد کبھی بھی ای سی ایل سے نکالے جانے کی درخواست کرتے ہوئے ان کے کمرہ عدالت میں نہیں آیا۔
جج نے زرتاج گل کے وکیل اسامہ طارق کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا ان کے موکل کے خلاف صرف دو مقدمات درج ہیں۔
وکیل نے جواب دیا کہ ان کے موکل دونوں مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔
عدالت نے دونوں کو معمولی الزامات قرار دیتے ہوئے زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو اس حوالے سے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & press Bell Icon.