اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سماجی کارکن صنم جاوید کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور صنم جاوید کے والد کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق آج عدالت میں پیش ہوئے۔ صنم جاوید بھی عدالت میں موجود تھیں۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کو مزید کسی مقدمہ میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان پولیس نے صنم جاوید کے عبوری ریمانڈ کی درخواست نہیں کی۔
اٹارنی جنرل منصور اعوان نے کہا کہ صنم جاوید آزاد ہیں اور وہ اپنے آبائی صوبے میں آزادانہ نقل و حرکت کر سکتی ہیں۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیئے کہ میں نے انٹرنیٹ پر دیکھا، صنم جاوید نامناسب زبان استعمال کرتی ہے۔
جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ ضمانت دیتے ہیں کہ صنم جاوید دوبارہ نامناسب زبان استعمال نہیں کریں گے۔
وکیل میاں اشفاق نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ صنم جاوید آئندہ نامناسب زبان استعمال نہیں کریں گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کو نمٹا تے ہوئے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔