مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق جہانگیری نے تین الگ الگ درخواستیں دائر کر دی ہیں۔ یہ درخواستیں ان کی جانب سے سینئر وکلا اکرم شیخ اور بیرسٹر صلاح الدین کے ذریعے جمع کرائی گئی ہیں۔
درخواستوں میں جسٹس طارق جہانگیری نے استدعا کی ہے کہ اس کیس کی سماعت موجودہ بینچ کے بجائے کسی اور بینچ کے سپرد کی جائے اور چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں قائم بینچ سے انہیں علیحدہ کیا جائے۔
ایک علیحدہ درخواست میں جسٹس طارق جہانگیری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جاری کردہ حکمنامے کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ اس نوعیت کے حساس اور آئینی معاملے پر فل کورٹ تشکیل دی جانی چاہیے تاکہ شفاف اور غیر جانب دار سماعت ممکن ہو سکے۔
مزید برآں، دوسری درخواست میں جسٹس جہانگیری نے عدالت سے جواب جمع کرانے کے لیے مناسب وقت فراہم کرنے اور سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت متعلقہ کیس کے حتمی فیصلے تک سماعت ملتوی کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا ہے کہ اگر فل کورٹ قائم کی جاتی ہے تو اس میں چیف جسٹس سمیت وہ ججز شامل نہ کیے جائیں جن کا حالیہ تبادلہ ہوا ہے، تاکہ کسی ممکنہ مفاداتی ٹکراؤ یا اعتراض سے بچا جا سکے۔












