کراچی کے علاقے قائدآباد میں ایک خفیہ اطلاع پر کی گئی کارروائی کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی کے مشتبہ چار ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا، پولیس نے بدھ کے روز تصدیق کی۔
سندھ پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ایس ایس پی محمد شعیب میمن کے مطابق، یہ مشترکہ کارروائی ایک حساس ادارے کے تعاون سے خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ گرفتار افراد کے بارے میں شبہ ہے کہ ان کے روابط بھارت کی خفیہ ایجنسی “ریسرچ اینڈ انالسز ونگ” سے ہیں۔
گرفتار افراد کی شناخت محمد خان عرف گللو، یامین ملاہ، اختر اور غلام قادر عرف آکاش کے طور پر کی گئی ہے۔ ان پر جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، جنہیں حکام کے مطابق ان کی گرفتاری سے ناکام بنا دیا گیا۔
ملزمان کے قبضے سے دو دستی بم، ایک کلاشنکوف، ایک رائفل، دو پستول اور موبائل فونز برآمد کیے گئے۔ ان موبائل فونز میں حساس نوعیت کا ڈیجیٹل مواد موجود ہونے کا شبہ ہے، جسے فارنزک تجزیے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی میمن کے مطابق، ملزمان نے ملک کے حساس مقامات کی ویڈیوز اور تصاویر بنا کر خفیہ سافٹ ویئر کے ذریعے”ریسرچ اینڈ انالسز ونگ”کو ارسال کیں۔ انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ بارڈر ایریاز میں”ریسرچ اینڈ انالسز ونگ”اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں سے ملاقاتیں کرتے رہے، جہاں سے انہیں بھاری رقم، شراب اور قیمتی تحائف بطور انعام دیے گئے۔