لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ دنیا کو یہ مضبوط پیغام دیا جا سکے کہ وہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ 27 اکتوبر 1947 کا دن تھا جب بھارتی فوجیوں نے برصغیر کی تقسیم کے منصوبے کی مکمل خلاف ورزی اور کشمیریوں کی امنگوں کے خلاف جموں و کشمیر پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس دن کو یوم سیاہ منانے کی کال جاری کی ہے۔ اے پی ایچ سی نے جمعہ کو بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن کی اپیل بھی کی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
اے پی ایچ سی نے سری نگر میں ایک بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ گہری نیند سے بیدار ہو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر میں رائے شماری کرانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے تاکہ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کا استعمال کر سکیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھارت 1947 سے کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے ۔
سری نگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر حصوں میں پوسٹرز آویزاں ہیں، جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف جمعہ کو مکمل ہڑتال کریں۔پوسٹرز کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول ایکس، فیس بک اور واٹس ایپ پر بھی شیئر کیا گیا ہے۔