Premium Content

خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمودقریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کر دی

Print Friendly, PDF & Email

خصوصی عدالت نے توہین عدالت کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

سائفر کیس کا تعلق ایک سفارتی دستاویز سے ہے جو مبینہ طور پر عمران کے قبضے سے غائب ہو گئی تھی۔ پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ اس میں عمران کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی تھی۔

توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کی تین سال قید کی سزا کی معطلی کے بعد انہیں سائفر کیس میں گرفتار کرلیا تھا۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت دائر مقدمات کی سماعت کے لیے قائم خصوصی عدالت میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ذوالقرنین کی تقرری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

پی ٹی آئی جج ذوالقرنین کی سماعتوں سے غیر حاضری کو تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہے، جس کے بارے میں عدلیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ کے بیمار اور تشویشناک حالت کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

عمران کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منگل کو ختم ہوا اور اسی روز وزارت قانون کی جانب سے جاری ہونے والے تازہ نوٹیفکیشن کے مطابق جج ذوالقرنین نے استدعا کی تھی کہ ’’سکیورٹی وجوہات کی بناء پر‘‘ کارروائی اٹک جیل میں کی جائے۔

آج خصوصی عدالت نے وزارت قانون کے نوٹیفکیشن میں مقدمے کی سماعت اٹک جیل میں کرنے پر اعتراض کے اظہار کے بعد دوبارہ کارروائی شروع کی۔

سماعت سے قبل اٹک جیل کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم اور عمران کی قانونی ٹیم کے 9 وکلاء کو جیل کے اندر جانے کی اجازت دی گئی اور وہ ان کیمرہ سماعت کے دوران موجود تھے۔

سماعت کے آغاز پر سابق وزیراعظم کی حاضری لگائی گئی۔

اس کے بعد عدالت نے عمران کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی، اس کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھانے ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر تصدیق کی۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos