خیبرپختونخوا میں منشیات کے خلاف بڑا آپریشن، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا زیرو ٹالرنس اعلان

[post-views]
[post-views]

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں صوبے بھر میں منشیات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں منشیات کی روک تھام، سپلائی چین کے خاتمے اور نوجوان نسل کو اس خطرناک لعنت سے محفوظ رکھنے سے متعلق مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ منشیات کا زہر اب تعلیمی اداروں، خصوصاً جامعات تک پہنچ چکا ہے، اور اس صورتحال میں غفلت کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ نوجوانوں کو ہیروئن، آئس اور دیگر مہلک منشیات سے بچانے کے لیے ہنگامی اور مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ منشیات کی تیاری، ترسیل اور فروخت میں ملوث سازشی نیٹ ورکس کے خلاف مربوط حکمتِ عملی تیار کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ محکموں پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ بڑے سپلائرز، مینوفیکچررز اور ڈیلرز تک پہنچ کر انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صوبے میں منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے اور یہ کہ کارروائیاں حقائق، ثبوت اور شفاف طریقہ کار پر مبنی ہوں۔ وزیراعلیٰ نے افسران کو تاکید کی کہ بے گناہ یا غیر متعلقہ افراد کو ہرگز نہ چھیڑا جائے اور ہر ایکشن صرف ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیا جائے۔ حکومت، انہوں نے کہا، ہر سطح پر اداروں کا مکمل ساتھ دے گی۔

مزید برآں، وزیراعلیٰ نے ضبط شدہ منشیات کو فوری طور پر تلف کرنے کی ہدایت کی تاکہ کوئی بھی مافیا انہیں دوبارہ مارکیٹ میں لانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔

اجلاس کے دوران ایکسائز فورس کو مضبوط بنانے کے لیے 55 کروڑ روپے کے مجوزہ پلان کی منظوری بھی دی گئی، جس کے تحت آپریشنل صلاحیت میں اضافہ، جدید آئی ٹی آلات کی خریداری اور افسران و عملے کی ٹریننگ شامل ہیں۔

ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے غیر مجاز اور ریٹائرڈ افسران کے زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی واپسی کے حوالے سے موجودہ پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کا حکم دیا اور واضح کیا کہ تعاون نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos