Premium Content

لاہور ہائیکورٹ: سابق وزیراعظم عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور

Print Friendly, PDF & Email

لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی دہشت گردی کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بینچ عمران خان کی جانب سے دہشت گردی کے مقدمات میں دائر حفاظتی ضمانت سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 5 مقدمات اسلام آباد میں اور 3 مقدمات لاہور میں درج ہیں، عمران خان متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن کچھ کیس کی تفصیلات ہمارے پاس نہیں ہے۔

عمران خان نے عدالت میں بیان دیا کہ اتنے زیادہ کیس ہیں، سمجھ نہیں آتی، ایک میں ضمانت لیں دوسرے میں پرچہ آتا ہے، میرے گھر پر ایسا حملہ ہوا جیسا پہلے نہیں ہوا، جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ اگر آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو ٹھیک رہتا ہے، آپ کو اپنی چیزوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

عمران خان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اب تک چیئرمین پی ٹی ئی پر 94 کیس ہو چکے ہیں، 6 اور کیس ہو گئے تو سنچری ہو جائے گی، یہ نان کرکٹ سنچری ہو گی۔

دو رکنی بینچ نے عمران خان کی انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی، عدالت نے اگلے جمعے تک عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔ 

لاہور ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کے 8 مقدمات میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی، عمران خان کی حفاظتی ضمانتیں 24 مارچ تک منظور کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: https://republicpolicy.com/sabiq-wazir-azam-qaflay-ki-surat-lahore-high-court-ki-janib-gamzan/

قبل ازیں عمران خان قافلے کی شکل میں پیشی کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچے جبکہ عمران خان کی عدالت میں ممکنہ پیشی کے پیش نظر  عدالت کے باہر بھی اینٹی رائٹ فورس تعینات کی گئی۔

وکیل عمران خان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ سے بلٹ پروف گاڑی کے احاطے میں داخلےکی اجازت مانگتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو خطرہ ہے، گاڑی کو اندر آنے دیا جائے جس پر رجسٹرار آفس نے عمران خان کی گاڑی کو احاطہ عدالت میں لانےکی درخواست منظور کر لی۔

عمران خان کے وکلا اور پی ٹی آئی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود ہیں جبکہ ججز کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ کمرہ عدالت کو خالی کر دیا جائے تاہم رش کی وجہ سے عمران خان کو کمرہ عدالت تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

یاد رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد اور لاہور میں درج 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos