وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے “اپنی زمین، اپنا گھر” پروگرام کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت صوبے کے بے گھر اور مستحق افراد کو مفت رہائشی پلاٹس دیے جائیں گے۔ انہوں نے پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کو مخلص قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک سفارتی اور معاشی میدانوں میں ابھرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
انہوں نے “اپنی چھت، اپنا گھر” اسکیم کے تحت 50,000 سے زائد بلا سود قرضوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 19 شہروں میں 2,000 بے زمین افراد کو پلاٹس دیے جائیں گے۔ منصوبہ ان کے دل کے قریب ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ اب کسی کو کرایہ نہ دینے پر بے دخل نہ کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اب تک 45,000 مکانات زیر تعمیر ہیں جبکہ 9,000 مکمل ہو چکے ہیں۔ حکومت کا ہدف ہے کہ ایک سال میں ایک لاکھ اور پانچ سال میں پانچ لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں، جس سے تقریباً 25 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔ ماضی میں نواز شریف اور شہباز شریف نے بھی عوام کے لیے گھر تعمیر کیے۔
انہوں نے کہا کہ 15 لاکھ سے زائد رجسٹریشنز اور 70 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جو منصوبے پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہیں۔ قرضے مکمل شفافیت کے ساتھ بغیر سفارش یا رشوت کے دیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے “کلینک آن ویلز” اسکیم کو عوامی خدمت کی کامیاب مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاست اور عوام کے درمیان اعتماد کی خلیج کم ہوئی ہے۔ انہوں نے جنوبی پنجاب اور پوٹھوہار میں صاف پانی، دیہی علاقوں میں پختہ گلیوں، بہتر اسکولوں و اسپتالوں اور نکاسی آب کے نظام کی فراہمی کو اپنی ترجیحات میں شامل کیا۔
انہوں نے کہا کہ قرضے نو سال میں آسان اقساط کے ذریعے واپس کیے جائیں گے، جن کی ماہانہ قسط 15,000 روپے سے کم رکھی گئی ہے تاکہ عام آدمی بآسانی ادائیگی کر سکے۔ 95 فیصد شرکاء کی رائے منصوبے کے حق میں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ منصوبہ صرف مکانات نہیں بلکہ ہزاروں انسانی کہانیوں پر مشتمل ہے، جہاں مستحق افراد اپنی محنت سے گھر بنا رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے وعدہ نبھانے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کی دعائیں ہی ان کا اصل سرمایہ ہیں۔
آخر میں، مریم نواز شریف نے کہا کہ اگر وسائل میسر آئے تو ہر ممکن کوشش کریں گی کہ زیادہ سے زیادہ عوام کو اس منصوبے سے فائدہ پہنچایا جا سکے، اور جنوبی پنجاب میں سالانہ 150,000 گھر تعمیر کیے جائیں۔