وزارت صحت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ایم پاکس کے کیس کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق گزشتہ روز پشاور کے باچا خان ائیرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران دونوں مسافروں میں منکی پاکس کی علامات پائی گئیں جس کے بعد دونوں افرادکوبارڈرہیلتھ سروسز عملے نے آئسولیٹ کیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں افراد کے نمونے پشاورریفرنس پبلک لیبارٹری خیبرمیڈیکل یونیورسٹی بھیجےگئےتھے ان میں سے ایک کیس پازیٹو آگیا ہے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبرپختونخوا ڈاکٹر ارشاد کا کہنا ہے کہ مریض کی حالت بہتر ہے اور پولیس سروسز اسپتال میں زیر علاج ہے،خیبر پختونخوا میں رواں سال ایم پاکس کا یہ تیسرا کنفرم کیس ہے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق متاثرہ شخص کے کنٹیکٹ ٹریسنگ کی سکریننگ کی جارہی ہے، متاثرہ شخص کے سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک کی ہے، کوارڈی نیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار نے کہا کہ تمام ائیرپورٹس پر بارڈر ہیلتھ سروسز کا سٹاف مستعدی سے کام کر رہا ہے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہاکہ پاکستان نے ایم پاکس سے بچاؤ کے لئے موثر حکمت عملی تشکیل دے رکھی ہے، بیماریوں کی نگرانی کے حوالے سے پاکستان کا سرویل ینس نظام دنیا بھر میں مضبوط ہے۔ بارڈر ہیلتھ سروسز کا عملہ مسافروں کی سخت سکریننگ کر رہا ہے۔
ڈاکٹر مختار نے کہا کہ ایم پاکس سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے وفاق اور صوبوں نے مربوط حکمت عملی تشکیل دے رکھی ہے، وفاق اور صوبے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔