سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کی قیمت عام آدمی ادا کر رہا ہے اور اگر حالات کو سنبھالنے کے لیے بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاسی عدم استحکام کے پھیلاؤ سے پہلے تمام متعلقہ فریقین کو آپس میں بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل میں دھاندلی ملک میں سیاسی بحران کو جنم دیتی ہے، جس سے جمہوری نظام کمزور ہوتا اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔ ان کے مطابق شفاف اور منصفانہ انتخابات سیاسی استحکام کے لیے ناگزیر ہیں، اس لیے انتخابی بے ضابطگیوں کی روک تھام نہایت ضروری ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹس کے مطابق ملک میں غربت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ سیاسی عدم استحکام کے منفی اثرات براہِ راست عوام پر پڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی انتشار کا سب سے زیادہ بوجھ کمزور اور متوسط طبقہ اٹھاتا ہے، اس لیے سیاسی قیادت کو قومی مفاد میں ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا ہوگا۔












