سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف موجودہ سیاسی بندوبست، جسے عمومی طور پر “ہائبرڈ نظام” کہا جاتا ہے، سے مکمل طور پر مطمئن ہیں اور قومی معاملات میں اسٹیب کے کردار پر کوئی اعتراض نہیں رکھتے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف، اگرچہ میڈیا اور براہِ راست سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں، لیکن وہ شہباز شریف کی قیادت میں قائم وفاقی حکومت اور پنجاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی کارکردگی کے بھرپور حامی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے موجودہ نظام کو سمجھ لیا ہے اور اس کی حدود کو تسلیم کرتے ہوئے کسی قسم کی شکایت نہیں کی۔
نواز شریف اپنی رہائش گاہ پر غیر ملکی سفارت کاروں سے ملاقاتیں کرتے ہیں اور مریم نواز کے ساتھ مشاورت بھی جاری رکھتے ہیں۔ وہ روزمرہ امور میں مداخلت نہیں کرتے اور شہباز شریف پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔
عام انتخابات 2024 کے دوران اگرچہ پارٹی کی مہم میں انہیں چوتھی بار وزیر اعظم بنانے کا نعرہ استعمال ہوا، تاہم ذرائع کے مطابق نواز شریف نے قریبی حلقوں کو پہلے ہی واضح کر دیا تھا کہ وہ عہدہ نہیں لینا چاہتے اور شہباز شریف کو حکومت کی باگ ڈور سونپنا چاہتے ہیں۔
نواز شریف اگرچہ وفاقی اجلاسوں میں شریک نہیں ہوتے، لیکن اہم قومی فیصلوں پر شہباز شریف ان سے مشورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا اور بعد ازاں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کو بھی خوش آئند قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف پارٹی قیادت اور موجودہ ہائبرڈ حکومتی ماڈل کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہیں اور سویلین و عسکری قیادت پر بھرپور اعتماد رکھتے ہیں۔