اسلام آباد – احتجاج کرنے والے بجلی صارفین کے لیے کوئی مہلت نظر نہیں آ رہی، کیونکہ نیپرا ایک اور اضافے کی اجازت دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور جولائی 2023 کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ٹیرف میں 1.58 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
نیپرا کی جانب سے یہاں ماہانہ ایف سی اے کی مد میں ٹیرف میں اضافے کے لیےسی پی پی اے-جی کی درخواست پر کی گئی عوامی سماعت میں بتایا گیا کہ کوئلے کی دستیابی کے باوجود گرمیوں میں کول پاور پلانٹس سے سستی بجلی پیدا نہیں کی جا رہی۔ سماعت چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت ہوئی اور اس میں ارکان نے شرکت کی۔
ریگولیٹر اور مداخلت کاروں نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نااہلی پر سنگین سوالات اٹھائے۔ نیپرا نے تکنیکی خرابی کی وجہ سے گزشتہ پانچ سال سے مہنگے پاور پلانٹس چلانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی پی پی اے کو درست ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے مہینے کے لیے صارفین سے ریفرنس فیول چارجز 6.8935 روپے فی یونٹ تھے، جبکہ فیول کی اصل قیمت 8.9638 روپے فی یونٹ تھی۔ اس لیے اسے 2.0703 روپے فی یونٹ کا اضافہ صارفین تک پہنچانے کی اجازت دی جائے۔ تاہم، سماعت کے دوران سی پی پی اے۔جی نے اپنے دعوے کو کم کرکے 1.579 روپے فی یونٹ کردیا ہے۔
اگر نیپرا کی جانب سے1.58 روپے فی یونٹ اضافہ کی منظوری دی جاتی ہے تو بجلی کے صارفین پر 26 ارب روپےکا اضافی بوجھ پڑے گا۔