آج رات آسمان پر آپ ایک ایسے سبز دم دار ستارے کو دیکھ سکتے ہیں جو 50 ہزار سال بعد پہلی بار زمین کے قریب سے گزرنے والا ہے۔
یہ دم دار ستارہ زمین کے شمالی نصف کرے کے اوپر 2 کروڑ 60 لاکھ سے 2 کروڑ 70 لاکھ میل کے فاصلے سے گزرے گا۔
اتنے قریب ہونے کے باوجود یہ دم دار ستارہ زمین سے چاند کے مقابلے میں 100 گنا سے زیادہ دور ہوگا۔
زمین کے کچھ مقامات (جہاں روشنی کی آلودگی نہ ہو اور آسمان مکمل تاریک ہو) پر اس کا نظارہ آنکھوں سے بھی کرنا ممکن ہوگا اور قطبی ستارے کے قریب اس کی مدھم سبز جگمگاہٹ نظر آئے گی۔
دو فروری کے بعد یہ ایک بار پھر زمین سے دور ہونے لگے گا اور پھر اس کی واپسی ایک تخمینے کے مطابق لاکھوں سال سے قبل ممکن نہیں ہوگی۔
دس فروری کو یہ مریخ کے قریب ہوگا۔
اس دم دار ستارے کو مارچ 2022 میں امریکا کے کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے دریافت کیا تھا، اس وقت وہ سورج سے 37 کروڑ 70 لاکھ میل کی دوری پر موجود تھا۔
ماہرین کے تخمینے کے مطابق یہ دم دار ستارہ ہمارے سورج کے مدار میں ہر 50 ہزار سال بعد داخل ہوتا ہے، یعنی یہ آخری بار زمین کے قریب سے اس وقت گزرا تھا جب ہمارے سیارے میں پتھر کا عہد چل رہا تھا۔
دم دار ستارے گرد اور برف کی ایسی گیندوں کو کہا جاتا ہے جو سورج کے بڑے بیضوی مداروں کے گرد گھومتی رہتی ہیں۔
جب دم دار ستارے سورج کے قریب آتے ہیں تو ان کے جسم گرم ہوجاتے ہیں جبکہ برفانی سطح گیس میں تبدیل ہوجاتی ہے اور گرد پھیل جاتی ہے۔
ان سب عناصر سے بادل سا بنتا ہے جس کے پیچھے گرد کی دم ہوتی ہے۔