اسلام آباد: پاک فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کے خلاف اعلیٰ سطحی انکوائری شروع کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی انکوائری کی سربراہی پاک فوج کے حاضر سروس میجر جنرل کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے ادارے کے اندر خود احتسابی کی روش پر عمل کرتے ہوئے انکوائری شروع کردی ہے۔
یہ انکوائری نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کی جانب سے سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف سنگین شکایات پر کی جائے گی۔
ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں کیونکہ یہ نہ تو مستند ہے اور نہ ہی قابل اعتماد۔
انہوں نے یہ تبصرہ فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی جانب سے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو اپنی رپورٹ میں بری کیے جانے کے بعد کہے۔
ایک ٹی وی انٹرویو میں آصف نے کہا کہ فیض آباد کمیشن ایک مذاق تھا کیونکہ جنرل (ر) حامد اور سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ) قمر جاوید باجوہ کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے بلکہ میرے جیسے سیاسی کارکن ہی پیش ہوئے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.