Premium Content

پاکستان بار کونسل نے پرویز الہٰی کی گرفتاری اور ’مین ہینڈلنگ‘ کی شدید مذمت کی ہے اور گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا

Print Friendly, PDF & Email

پاکستان بار کونسل نے ہفتے کے روز لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک روز قبل پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے ساتھ بدتمیزی اور دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

جمعہ کو لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو کسی بھی مقدمہ میں گرفتار نہ کیا جائے اور انہیں  حفاظت کے ساتھ گھر پہنچایا جائے  ۔

تاہم، جیل سے رہا ہونے کے چند گھنٹے بعد، اسلام آباد پولیس کی ایک ٹیم نے، پنجاب پولیس کی مدد سے، ایف سی سی انڈر پاس کے قریب  دوبارہ گرفتار کرلیا۔

پولیس اہلکاروں نےپرویز الٰہی کو سفید کار میں منتقل کیا، جو انہیں اسلام آباد لے گئی۔ بعد ازاں اسلام آباد پولیس نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ پرویز الٰہی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم کے بعد 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہےاور  پرویز الٰہی کو جیل منتقل کیا جا رہا ہے۔

آج، ایک بیان میں، پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نےاس  کو بدتمیزی کہا اورپرویز الٰہی کی اس طریقے  سے گرفتاری کی شدید مذمت کی۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے کہا کہ دوبارہ گرفتاری لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے اور عدم تعمیل کرتے ہوئےکی گئی ہے ۔

پی بی سی نے تشویش کا اظہار کیا کہ گرفتاری نے ”قانون کی حکمرانی اور پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں طاقت کی حرکیات کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں“۔

عدالتی احکامات کی تعمیل اور ان پر عمل درآمد اور آئین کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، کونسل نے کہا کہ عدالتوں کو ”سیاسی معاملات کا فیصلہ کرتے وقت خیال رکھنا چاہیے کہ آیا اس میں دیے گئے احکامات پر عمل درآمد ہو سکتا ہے یا نہیں“۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos