پشاور ہائیکورٹ کا الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستوں کا قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کا حکم

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ہدایت کی  ہےکہ پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی الیکشن لڑنے سے متعلق درخواستوں کا قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔

عدالت میں پیش ہوتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کا طریقہ کار پارٹی کو خود طے کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو تسلیم نہ کیا گیا تو بلے کا انتخابی نشان نہیں دیا جائے گا۔

انتخابی نشان الاٹ نہ ہونے کی صورت میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو آئندہ سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں آزاد امیدوار تصور کیا جائے گا۔

گوہر نے شکایت کی کہ ای سی پی معاملے میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، اور مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا کسی اور پارٹی سے 32 سوالوں کے جواب دینے کو کہا گیا ہے۔

جسٹس شکیل نے جب بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے خیال میں ای سی پی کو شکایات پر خود فیصلہ کرنا چاہیے تو پی ٹی آئی چیئرمین نے جواب دیا کہ جس پارٹی نے شکایت درج کروائی ہے وہ ای سی پی کا حصہ نہیں ہے۔

Watch details of the survey in the YouTube link and subscribe the channel for detailed political analysis

سماعت کے دوران بیرسٹر گوہر نے عدالت کو پی ٹی آئی کے رجسٹرڈ ارکان کی فہرست فراہم کی اور بتایا کہ ای سی پی نے نہ صرف مرکزی قیادت بلکہ پی ٹی آئی کی صوبائی کابینہ کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما گرفتاری کے خوف سے اسلام آباد ہائی کورٹ نہیں گئے، وفاق کے نقطہ نظر سے کسی بھی ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے پی ٹی آئی چیئرمین کے دلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ای سی پی کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف ای سی پی میں شکایت کرنے والے سب پلانٹٹڈتھے۔ انہوں نے انصاف کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ان کے حق میں ہوگا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos