پولیس کے مطابق پشاور کے ورسک روڈ پر پرائم ہسپتال کمپلیکس کے قریب دھماکے میں ایف سی کا ایک اہلکار شہید جبکہ دو شہریوں سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ورسک کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) محمد ارشد خان نے تصدیق کی کہ خیبر پختونخواہ ایف سی کی مہمند رائفلز رجمنٹ کی گاڑی کو صبح ساڑھے دس بجے کے قریب حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گاڑی مچنی سے پشاور کی طرف جا رہی تھی جب دھماکہ ہوا۔ایس پی کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایک ایف سی اہلکار شہید جب کہ ایف سی کے چھ اہلکار اور دو شہری زخمی بھی ہوئےہیں۔
ایس پی نے کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور بم ڈسپوزل یونٹ کی رپورٹ سے دھماکے کی نوعیت مزید واضح ہو جائے گی۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
سی سی پی اوسید اشفر انور نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، جہاں ممکنہ شواہد اکٹھے کیے گئے۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ شروع کر دی گئی ہے اور زور دیا کہ حکومت ریاست دشمن عناصر کو ان کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
سی سی پی او نے کہا کہ تمام سکیورٹی ادارے دہشت گردی سے نمٹنے اور امن کے قیام کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔
دریں اثناء کے پی کے نگراں وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
اپنے بیان میں انہوں نے ہسپتال کے حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا، اس طرح کے واقعات سے سیکورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ پوری قوم سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے۔