پشاور میں ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، غیر قانونی کرنسی کی تجارت میں ملوث 28 افراد گرفتار

[post-views]
[post-views]

پشاور: غیر قانونی غیر ملکی کرنسی کی تجارت اور امریکی ڈالر کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے چوک یادگار میں متعدد دکانوں پر چھاپے مارے اور غیرقانونی غیر ملکی کرنسی کی تجارت میں ملوث 28 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کے مطابق، پشاور میں غیر قانونی کرنسی کے کاروبار میں ملوث 45 سے زائد دکانیں بند کر دی گئیں۔اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص حکام کی اجازت کے بغیر غیر ملکی کرنسی کاکاروبارنہیں کر سکتا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی نے کہا کہ غیر قانونی فاریکس ٹریڈ کے خلاف کریک ڈاؤن ایف آئی اے کے کمرشل بینکنگ سرکل نے شروع کیا تھا، جس کی ٹیم کے ساتھ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پشاور میں 102.27 ملین روپے بھی ضبط کیے گئے۔

Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے لائسنس حاصل کیے بغیر کام کرنے والی کرنسی کی دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔

انہوں کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے گزشتہ 20 دنوں میں 27 سے زائد چھاپے مارے جس کے نتیجے میں ہنڈی کا کاروبار کرنے والے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان سے 102.27 ملین روپے کی نقدی برآمد کی گئی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی نے کہا کہ ایف آئی اے کی کرنسی اسمگلروں، ہنڈی حوالاتیوں اور دیگر غیر قانونی فاریکس ٹریڈرز کے خلاف مہم جاری رہے گی اور ان تمام غیر قانونی افراد کا سراغ لگا کر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

حکام کے مطابق، ایف آئی اے کے کمرشل بینکنگ سرکل نے 12 دسمبر 2022 کو چوک یادگار کے علاقے میں چار پلازوں کو غیر قانونی کرنسی کے کاروبار پر سیل کر دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوک یادگار پلازوں کو ہنڈی کی تجارت اور کرنسی کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا اور ایف آئی اے نے انٹیلی جنس ایجنسی کے ساتھ مل کر وہاں چھاپے مارے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos