اسلام آباد: امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے کی گئی ٹیلیفونک گفتگو کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف نے ایران-اسرائیل کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی امن کوششوں میں تعمیری کردار ادا کرنے کی پیشکش کی۔ انہوں نے اس صورتحال کو “دنیا کے لیے تشویشناک” قرار دیتے ہوئے اس کے سفارتی حل پر زور دیا۔
وزیرِ خارجہ روبیو نے ایران کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعلقات کو سراہا اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے اسلام آباد کے کردار کو جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور مشترکہ سلامتی و استحکام کے لیے امریکی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی قیادت اور روبیو کی فعال سفارت کاری کو سراہا، خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ تصادم کو روکنے میں ان کے کردار کو مؤثر قرار دیا۔ انہوں نے ایک بار پھر بھارت کے ساتھ تمام اہم تنازعات، بشمول مسئلہ کشمیر، پر بامعنی بات چیت کے لیے پاکستان کی آمادگی ظاہر کی۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، توانائی، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ وزیرِاعظم نے صدر ٹرمپ اور وزیرِ خارجہ روبیو کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی تاکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔