ویٹی کن سٹی: بدھ کے روز پوپ لیو (چودہویں) نے جنگ سے متاثرہ غزہ میں انسانی ہمدردی کی مناسب امداد کی اجازت دیے جانے کا مطالبہ کیا۔ انسانی ادارے بتاتے ہیں کہ مکمل محاصرہ کی وجہ سے خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
پوپ نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں اپنے پہلے ہفتہ وار عوامی خطاب کے دوران کہا، “غزہ کی پٹی کی صورتِ حال تشویشناک اور دردناک ہے۔”
انہوں نے دلی اپیل کی کہ “کافی مقدار میں انسانی امداد داخل کرنے کی اجازت دی جائے اور دشمنی کے خاتمے کو یقینی بنایا جائے، کیونکہ اس کا سب سے بڑا خمیازہ بچے، بزرگ اور بیمار اٹھا رہے ہیں۔”
لیو، جو 8 مئی کو کیتھولک چرچ کے پہلے امریکی پوپ کے طور پر منتخب ہوئے، اپنے پورے دورِ حکومت میں امن کو ایک مرکزی موضوع بنا چکے ہیں اور اسرائیل و حماس کے تنازعے میں جنگ بندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
اسرائیل پر عالمی سطح پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی شدید عسکری کارروائیوں کو روک کر محصور علاقے میں انسانی امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔
اقوام متحدہ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اسے پہلی بار 2 مارچ سے جاری مکمل محاصرے کے بعد امداد بھیجنے کی اجازت دی گئی ہے، جس کے باعث خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی تھی۔
تاہم، امدادی تنظیمیں کہتی ہیں کہ جو امداد بھیجی جا رہی ہے وہ ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔