وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) حکومت یا سیاسی جماعتوں سے بات کرنے کے بجائے صرف ریاستی اداروں سے رابطہ چاہتی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے، نہ کہ کسی سیاسی حل تک پہنچنا۔
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کا رویہ تصادم پر مبنی رہا ہے، اور حالیہ احتجاجی مہم بھی ملک میں جاری معاشی بہتری اور استحکام کے بعد ماحول کو بگاڑنے کی کوشش دکھائی دیتی ہے۔
ان کے مطابق اگر پی ٹی آئی کا احتجاج پرامن رہا تو یہ ان کا جمہوری حق ہے، لیکن اگر قانون ہاتھ میں لیا گیا تو ریاستی ادارے کارروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی رہائی عدالتوں کا معاملہ ہے، اور اس پر نہ تو حکومت کا کوئی اختیار ہے اور نہ ہی نرمی کی کوئی گنجائش۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ خود پی ٹی آئی نے پہلے مذاکرات میں کہا تھا کہ عمران خان کی رہائی پر بات نہیں ہوگی، کیونکہ وہ قانونی بنیاد پر بری ہونا چاہتے ہیں۔
رانا ثناءاللہ نے واضح کیا کہ حکومت قومی مفاد میں پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، خاص طور پر معاشی اصلاحات اور چارٹر آف اکانومی جیسے معاملات پر۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی استحکام کے لیے سیاسی ہم آہنگی کی ضرورت ہے، اور حکومت اس کے لیے ہر سنجیدہ کوشش کا خیرمقدم کرے گی۔












