بانی پی ٹی آئی نے سرکاری معالجین کی جانب سے کئے گئے طبی معائنے اور جاری کی گئی رپورٹ کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ سلمان اکرم راجہ کے مطابق ماضی میں بھی سرکاری سطح پر غیر واضح اور مشکوک نوعیت کی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں، اس لئے موجودہ رپورٹ پر بھی اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی جانب سے ہر سطح پر احتجاج کی کوشش جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔ رانا ثناء اللہ اور پارلیمانی پارٹی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے وہ لاعلم ہیں، تاہم اگر ملاقات کے معاملے پر کوئی گفتگو ہوئی ہے تو اسے درست سمجھا جائے۔
سلمان اکرم راجہ کے مطابق احتجاج کی حکمت عملی کا فیصلہ محمود اچکزئی اور علامہ ناصر عباس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر پُرامن طریقے سے آتے ہیں، مگر ریاست ہر بار طاقت کا استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کی اجازت نہ ملے تو پھر ہمارے پاس اور کیا راستہ بچتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کسی دباؤ میں آنے والی نہیں، ہم پوری قوت سے کوشش جاری رکھیں گے۔ ہمارا احتجاج، ہماری جدوجہد اور ہماری مزاحمت آئینی و قانونی دائرے میں رہتے ہوئے ہوگی۔













