وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی پنجاب حکومت پر سخت تنقید، رویہ قابلِ مذمت قرار

[post-views]
[post-views]

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پنجاب حکومت کے طرزِ عمل کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے غیر جمہوری، اخلاقی طور پر پست اور قابلِ مذمت قرار دیا ہے۔

پشاور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پنجاب کے حالیہ تین روزہ دورے کے دوران صوبائی حکومت کے رویے پر گہرے تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے جمہوری اقدار کی صریح خلاف ورزی کی اور خیبر پختونخوا کے کابینہ ارکان کو ناروا سلوک اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کے لیے بار بار سڑکیں اور بازار زبردستی بند کروانا نہ صرف نامناسب بلکہ جمہوری روایات کے منافی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب پولیس نے موٹروے پر قائم ریسٹ ایریاز تک بند کروا دیے، جو صوبوں کے درمیان احترام اور تعاون کے اصولوں کے خلاف ہے۔

سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ مزارِ اقبال پر حاضری کے موقع پر لائٹس بند کروانا انتہائی افسوسناک اقدام ہے، جو پنجاب حکومت کی اخلاقی اور ذہنی زوال پذیری کی عکاسی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ملک پہلے ہی شدید معاشی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے، ایسے حالات میں نفرت اور تعصب پر مبنی رویے نہ صرف ناقابلِ فہم ہیں بلکہ قومی مفاد کے بھی خلاف ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اتحاد اور ہم آہنگی کے وقت تقسیم اور تلخی پیدا کرنے والے اقدامات ریاست کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت پنجاب حکومت کے اس رویے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری افسران کو ہدایت کی کہ دیگر صوبوں سے آنے والے سرکاری وفود کے ساتھ روایات سے بڑھ کر احترام اور حسنِ سلوک کا مظاہرہ کیا جائے، تاکہ صوبے میں آنے والا کوئی بھی مہمان خود کو اجنبی محسوس نہ کرے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos