اسلام آباد – سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ ملزم کو کسی صورت گرفتار نہیں کیا جانا چاہیے۔ اسلام آباد کی ایک عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ ملزم کو عدالت کی منظوری سے گرفتار کیا جائے گا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا عدالتیں ملزمان کو جرائم کا لائسنس دے رہی ہیں۔ جسٹس طارق نے ریمارکس دیے کہ ججز نے قانون کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا پولیس نے کسی بھی ملزم کی گرفتاری سے پہلے کبھی اجازت لی؟
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.
سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ بھی مضحکہ خیز ہے کہ ایک کیس میں رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کیا جاتا ہے۔ جسٹس سردار طارق نے سوال کیا کہ اس بارے میں قانون کیا کہتا ہے؟ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی تیاری کے لیے کچھ وقت دیا جائے جسے بنچ نے قبول کرلیا۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔