صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کام کی جگہ پر خاتون ساتھی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر بینک منیجر کی ملازمت سے برطرفی کو برقرار رکھا ہے۔
محتسب کے فیصلے کے خلاف ملزم کی جانب سے دائر کی گئی نمائندگی کو مسترد کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ملزم کا جرم شواہد سے ثابت ہوا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملزم نے الزامات کا اعتراف بھی کر لیا ہے لہٰذا تسلیم شدہ حقائق کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساتھی کارکنوں کا ناپسندیدہ طرز عمل کام کرنے کے حالات کو خواتین کے لیے مخالف اور ناخوشگوار بنا دیتا ہے۔
صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ ایکٹ، 2010 کا مقصد خواتین کے لیے کام کرنے کا ایک محفوظ ماحول پیدا کرنا ہے تاکہ ان کے وقار کے ساتھ کام کرنے کے حق کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایکٹ مردوں اور عورتوں کے لیے آئین میں درج امتیازی سلوک کے بغیر روزی روٹی کمانے کے مساوی مواقع کے اصولوں پر مبنی ہے۔
Don’t forget to Subscribe our Youtube Channel & Press Bell Icon.