سہیل آفریدی کا چیلنج: دباؤ قبول نہیں، صرف آئینی راستہ اختیار کروں گا

[post-views]
[post-views]

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی سیاسی حکمتِ عملی میں کسی دباؤ یا غیر آئینی راستے کو قبول نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے قائد سے ملاقات بھی مکمل آئینی طریقہ کار کے مطابق ہی کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ ان کے نزدیک اصولی موقف پر قائم رہنا ہی حقیقی سیاسی اخلاقیات ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوئی طاقت انہیں جھکا نہیں سکتی اور نہ ہی انہیں ان کے راستے سے ہٹا سکتی ہے۔

انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے یومِ تاسیس کی تقریب سے خطاب میں سہیل آفریدی نے موجودہ سیاسی حالات کو تدبر اور سنجیدگی کے ساتھ دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کے مطابق وہ اس وقت “آرام سے کھیل رہے ہیں”، کیونکہ ان کی اولین ترجیح خیبر پختونخوا کے ساڑھے چار کروڑ عوام کی خدمت ہے اور وہ اسی ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کرکٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوام سے پوچھ رہے ہیں کہ انہیں کس رفتار سے آگے بڑھنا چاہیے—کیا وہ ٹیسٹ میچ کی طرح صبر، حکمت اور طویل المیعاد حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھیں، یا پھر ون ڈے میچ کی طرح تیز رفتار اور جارحانہ انداز اپنائیں؟ انہوں نے کہا کہ فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے اور وہ اسی کے مطابق اپنی آئندہ سیاسی حکمتِ عملی کا تعین کریں گے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Latest Videos