ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اب اسٹیٹس کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کے مطابق جو بھی شخص یا گروہ کسی دباؤ، مفاد یا مجبوری کے تحت دہشت گردوں یا خارجی عناصر کی سہولت کاری کر رہا ہے، اس کے سامنے تین واضح راستے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی کہ پہلا راستہ یہ ہے کہ سہولت کار ان خارجیوں کو ریاست کے حوالے کرے۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ وہ ریاستی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں بھرپور کردار ادا کرے تاکہ اس ناسور کا خاتمہ ممکن ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص یا گروہ ان دونوں میں سے کسی بھی راستے کو اختیار نہیں کرتا تو اسے ریاست کی جانب سے سخت کارروائی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ صوبے کے ذمہ داران اپنی ذمہ داری خود نبھائیں، نہ کہ افغانستان سے سیکیورٹی کی بھیک مانگیں۔